السلام علیکم میرے پیارے قارئین! کیا حال چال ہیں؟ امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ آج کل پوری دنیا میں کوریائی ثقافت کا ایک نیا دور چل رہا ہے اور اس کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ K-Pop کے دھماکے دار گانوں سے لے کر K-Dramas کی دلچسپ کہانیوں تک، ہر طرف کوریائی رنگ نمایاں ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ ہماری طرح کے لوگ جو کوریائی زبان سیکھنے یا TOPIK کا امتحان پاس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کے لیے یہ ثقافتی موج کتنی مددگار ثابت ہو رہی ہے۔آپ نے غور کیا ہوگا کہ TOPIK کے امتحان میں صرف گرامر اور الفاظ کا ذخیرہ ہی کافی نہیں ہوتا۔ کوریائی زبان کی اصل روح کو سمجھنے کے لیے وہاں کی ثقافت، ان کے آداب و رسوم اور معاشرتی اقدار سے واقفیت بہت ضروری ہے۔ میں نے خود اپنے تجربے میں یہ دیکھا ہے کہ جب میں TOPIK کی تیاری کر رہا تھا، تو مجھے کئی جگہوں پر کوریائی ثقافت کی گہری سمجھ نہ ہونے کی وجہ سے مشکل پیش آئی۔ جیسے کہ حالیہ دنوں میں ‘کوریا 2024 سیزن’ کے تحت عالمی سطح پر کوریائی ثقافت کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس میں مختلف ممالک میں آرٹ کی نمائشیں، روایتی موسیقی کے شوز اور ہانبوک فیشن پریڈز شامل ہیں، یہ سب ہمیں بتاتے ہیں کہ کوریا اپنی ثقافت کو کتنا اہم سمجھتا ہے۔ یہ رجحان صرف تفریح کے لیے نہیں، بلکہ یہ کوریائیوں کے سوچنے، بات کرنے اور اظہار کرنے کے طریقے کو بھی اجاگر کرتا ہے، جو TOPIK کے لیے کلیدی ہے۔ کوریائی لوگوں کا باہمی احترام، بزرگوں سے بات چیت کا انداز، اور کھانے پینے کے آداب — یہ سب کچھ امتحان کا حصہ بن سکتے ہیں۔ تو آئیے، اس اہم پہلو پر مزید گہرائی سے نظر ڈالتے ہیں اور کوریائی ثقافت کے ان باریکیوں کو سمجھتے ہیں جو TOPIK میں آپ کی کامیابی کی کنجی ثابت ہو سکتی ہیں۔ نیچے دیے گئے مضمون میں ہم انہی اہم نکات کو تفصیل سے جانیں گے۔
کوریائی آداب و رسم و رواج: صرف سلام نہیں، بلکہ احترام کا اظہار

ہمارے ہاں اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کوریائی آداب بس ‘안녕하세요’ کہنے اور تھوڑا سا جھکنے تک محدود ہیں۔ لیکن یہ صرف آداب کی سطح پر ہوتا ہے، اصل میں اس کے پیچھے ایک گہرا فلسفہ کار فرما ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں پہلی بار کوریائی دوستوں کے ساتھ کسی بزرگ سے ملا، تو انہوں نے جس طرح احترام سے ہاتھ جوڑ کر سلام کیا اور جھکے، وہ دیکھ کر مجھے احساس ہوا کہ یہ محض ایک رسمی عمل نہیں بلکہ دل سے نکلنے والی عقیدت ہے۔ کوریائی ثقافت میں بزرگوں، اساتذہ، اور اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد کا احترام سب سے مقدم ہے۔ کھانے کی میز پر، میٹنگز میں، یا کسی بھی سماجی موقع پر ان آداب کا خیال رکھنا آپ کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ آپ نے اکثر K-Dramas میں دیکھا ہوگا کہ چھوٹے لوگ بڑوں سے بات کرتے وقت یا انہیں کوئی چیز دیتے وقت دونوں ہاتھوں کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں TOPIK کے امتحان میں cultural context کے سوالات کو حل کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ خود میں نے کئی بار ایسے سوالات دیکھے ہیں جہاں ایک صورتحال دی گئی ہوتی ہے اور آپ کو کوریائی ثقافت کے مطابق صحیح ردعمل کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ اگر آپ کو ان آداب کی گہرائی معلوم ہو تو آپ آسانی سے جواب دے سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف امتحان میں فائدہ دیتا ہے، بلکہ عملی زندگی میں کوریائی لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ انہیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ کوئی غیر ملکی ان کی ثقافت کو اس قدر سنجیدگی سے سمجھتا ہے۔
بزرگوں سے بات چیت کا انداز: زبان اور جسمانی اشارے
کوریائی زبان میں بزرگوں سے بات چیت کے لیے خاص اصطلاحات اور گرامر کے اصول موجود ہیں۔ یہ صرف الفاظ کا چناؤ نہیں، بلکہ آپ کی آواز کا لہجہ اور جسمانی اشارے بھی اس میں شامل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ‘높임말’ (نُوپیممال) یعنی رسمی اور احترامی زبان کا استعمال، جو ہمارے ہاں بھی موجود ہے لیکن کوریائی زبان میں یہ بہت واضح ہے۔ جب آپ کسی سے پہلی بار ملتے ہیں یا وہ آپ سے عمر میں بڑے ہوں، تو 높임말 استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، کھانا کھاتے وقت یا شراب پیتے وقت بھی مخصوص آداب ہیں۔ جیسے بزرگوں کے سامنے منہ پھیر کر پینا، یا ان کے پہلے ہاتھ نہ لگانا۔ میرے ایک کوریائی استاد نے مجھے بتایا تھا کہ جب وہ چھوٹے تھے تو ان کے دادا جان نے انہیں سکھایا تھا کہ ہمیشہ بزرگوں کو پہلے کھانے کی اجازت دو اور ان کے بیٹھنے کے بعد ہی بیٹھو۔ یہ باتیں ہماری اپنی ثقافت سے بھی ملتی جلتی ہیں، جو مجھے کافی دلچسپ لگیں۔
تحفے دینے اور لینے کے آداب: خالی ہاتھ مت جاؤ!
کوریائی ثقافت میں تحفے دینا اور لینا بھی ایک اہم حصہ ہے۔ تحفہ دینے سے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور یہ احترام کا اظہار ہوتا ہے۔ اکثر لوگ جب کسی کے گھر جاتے ہیں تو خالی ہاتھ نہیں جاتے۔ یہ آپ کے مخلص ہونے کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ لیکن تحفے کا چناؤ بھی اہم ہے۔ میرے ایک کوریائی دوست نے مجھے بتایا کہ نمبر 4 سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اسے بدقسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے، جبکہ 7 یا 9 کو خوش قسمتی کا اشارہ سمجھا جاتا ہے۔ تحفہ دیتے وقت بھی دونوں ہاتھوں کا استعمال کرنا چاہیے اور اگر آپ کو کوئی تحفہ ملے تو اسے فوراً سب کے سامنے کھول کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کو کوریائی سماج میں ایک بہتر تاثر پیدا کرنے میں مدد دیتی ہیں اور TOPIK کے سماجی موضوعات پر مبنی سوالات میں آپ کی بصیرت کو بہتر بناتی ہیں۔
کوریائی زبان میں گفتگو کے انداز: چھپی ہوئی باریکیاں جو TOPIK میں نمبر بڑھا سکتی ہیں
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ کوریائی لوگ آپس میں بات کرتے وقت صرف گرامر اور الفاظ کا استعمال نہیں کرتے، بلکہ ان کی گفتگو میں ایک گہرا ثقافتی پس منظر بھی ہوتا ہے؟ میں نے خود کئی بار محسوس کیا ہے کہ جب میں نے کوریائی جملوں کو لفظ بہ لفظ ترجمہ کرنے کی کوشش کی تو اس کا اصل مطلب کھو گیا، کیونکہ اس میں چھپے ہوئے ثقافتی پہلو کو سمجھا ہی نہیں گیا۔ یہ TOPIK امتحان میں، خاص طور پر 듣기 (سننا) اور 읽기 (پڑھنا) کے سیکشن میں بہت اہم ہوتا ہے جہاں اکثر بات چیت کے ٹکڑوں یا اقتباسات میں Cultural Context کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، کوریائی لوگ براہ راست “نہیں” کہنے سے گریز کرتے ہیں تاکہ دوسرے شخص کو برا محسوس نہ ہو۔ اس کے بجائے وہ گول مول باتیں کریں گے یا کسی اور چیز کا حوالہ دیں گے، جیسے “تھوڑا مشکل ہے” یا “مجھے اس بارے میں سوچنا پڑے گا”۔ میں نے ذاتی طور پر اس صورتحال کا سامنا کیا جب مجھے لگا کہ کوئی کوریائی دوست میری بات سے متفق ہے، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ دراصل شائستگی سے اختلاف کر رہا تھا۔ اس طرح کی باریکیاں نہ صرف آپ کی بول چال کو بہتر بناتی ہیں بلکہ TOPIK میں cultural nuance والے سوالات کو سمجھنے میں بھی آپ کی مدد کرتی ہیں۔ یہ ایک ایسا مہارت ہے جو صرف کتابوں سے نہیں، بلکہ حقیقی زندگی کے تجربات اور مشاہدے سے حاصل ہوتی ہے۔
بالواسطہ گفتگو: براہ راست ‘نہیں’ کہنے سے گریز
کوریائی ثقافت میں بالواسطہ گفتگو (indirect communication) کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ یہ خصوصیت اس لیے ہے تاکہ بات کرنے والے کو شرمندگی یا ناگواری سے بچایا جا سکے۔ اگر آپ کسی سے کوئی تجویز دیتے ہیں اور وہ کوریائی شخص کہتا ہے، “یہ تھوڑا مشکل ہو سکتا ہے” (좀 어려울 것 같아요 – jom eoryeoul geot gatayo)، تو اس کا مطلب ہے کہ وہ دراصل “نہیں” کہہ رہا ہے۔ یہ میری ذاتی زندگی میں بہت الجھن کا باعث بنا تھا جب میں نے پہلے پہل کوریائی لوگوں سے بات چیت شروع کی تھی۔ مجھے لگا کہ وہ واقعی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وہ بس شائستگی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ TOPIK کے مکالماتی سوالات میں اس بات کو سمجھنا کلیدی ہوتا ہے۔ اس طرح کی صورتحال کو دیکھ کر، میں نے سیکھا کہ الفاظ سے زیادہ ان کے کہنے کے انداز اور سیاق و سباق پر دھیان دینا چاہیے۔
“눈치” (نُونچی) کا تصور: غیر کہی باتوں کو سمجھنا
‘눈치’ (نُونچی) کوریائی ثقافت کا ایک بہت ہی اہم اور دلچسپ تصور ہے جسے سمجھنا TOPIK میں اور کوریائی معاشرے میں کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے۔ نُونچی کا مطلب ہے کسی صورتحال کو فوری طور پر سمجھنے کی صلاحیت، دوسروں کے جذبات کو پڑھنا اور اس کے مطابق ردعمل ظاہر کرنا۔ یہ ایک طرح کی سماجی ذہانت ہے، جہاں آپ کو بغیر کہے بہت سی باتیں سمجھنی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کسی گروپ کے ساتھ ہیں اور سب تھکے ہوئے نظر آ رہے ہیں، تو نُونچی رکھنے والا شخص فوراً سمجھ جائے گا کہ اب گھر جانے کا وقت ہے۔ میرے ایک کوریائی دوست نے مجھے سکھایا کہ نُونچی رکھنا کوریائی معاشرے میں بہت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ دوسروں کا خیال رکھنے اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کی علامت ہے۔ TOPIK کے listening اور reading حصوں میں اکثر ایسے منظرنامے آتے ہیں جہاں نُونچی کی سمجھ آپ کو صحیح جواب تک پہنچا سکتی ہے۔
کھانے پینے کی ثقافت: زبان اور پیٹ دونوں کی سمجھداری
کوریائی کھانے پینے کی ثقافت صرف ذائقے اور ریسیپی تک محدود نہیں، بلکہ اس میں سماجی آداب و اقدار بھی شامل ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر کوریائی کھانوں کی دنیا ہمیشہ سے ہی بہت متاثر کرتی رہی ہے، اور جب میں نے ان کے آداب کو سمجھنا شروع کیا تو مجھے کوریائی زبان اور ثقافت کی گہرائی کا مزید احساس ہوا۔ جب آپ کسی کوریائی گھر میں یا ریسٹورنٹ میں کھانا کھاتے ہیں، تو آپ کو کئی باتوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے جو ہمارے ہاں شاید اتنی اہم نہ سمجھی جاتی ہوں۔ مثلاً، بزرگوں کے ساتھ کھانا کھاتے وقت آپ کو پہلے انہیں کھانے کی دعوت دینی چاہیے اور ان کے بیٹھنے کے بعد ہی بیٹھنا چاہیے۔ چمچ اور چاٹی سٹکس (chopsticks) کا استعمال بھی ایک فن ہے جو TOPIK کے ثقافتی سوالات میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ مجھے یاد ہے میرے ایک کوریائی دوست نے ایک بار مجھے سمجھایا کہ چاٹی سٹکس کو چاول کے پیالے میں کھڑا نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ آخری رسومات سے منسلک ہے۔ یہ چیزیں بظاہر چھوٹی لگتی ہیں لیکن کوریائی لوگوں کے لیے ان کی بہت اہمیت ہے۔ یہ تفہیم آپ کو نہ صرف امتحان میں، بلکہ کوریائی دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی مدد دے گی۔ یہ تجربہ ہی آپ کو سکھاتا ہے کہ ثقافت صرف الفاظ یا گرامر نہیں، بلکہ روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہے۔
کھانے کی میز کے آداب: چمچ سے لے کر چاٹی سٹکس تک
کوریائی کھانے کی میز کے آداب بہت خاص ہوتے ہیں۔ چمچ اور چاٹی سٹکس کا استعمال ایک اہم حصہ ہے۔ آپ کو شوربے والے پکوان جیسے کہ سُوپ یا سُونڈُو بُوبو (sundubu jjigae) چمچ سے کھانے چاہییں، جبکہ چاٹی سٹکس کا استعمال صرف ٹھوس کھانے جیسے کہ کوریائی باربیکیو (Korean BBQ) یا پین کیکس (jeon) کے لیے کیا جاتا ہے۔ ایک اہم اصول یہ ہے کہ چاول یا شوربے کو ایک ہی وقت میں چمچ اور چاٹی سٹکس سے نہ کھائیں۔ جب بزرگوں کے ساتھ کھانا کھا رہے ہوں تو ان کے ہاتھ لگانے کے بعد ہی اپنا کھانا شروع کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، کھانا کھاتے وقت شور نہیں مچانا چاہیے اور نہ ہی چبانے کی آواز پیدا کرنی چاہیے۔
شراب پینے کے آداب: صرف سوپو نہیں
کوریائی ثقافت میں شراب پینے کے آداب بھی بہت اہم ہیں۔ خاص طور پر سوجو (soju) پیتے وقت۔ جب آپ کسی بزرگ یا اعلیٰ عہدے والے شخص کے ساتھ شراب پی رہے ہوں، تو آپ کو ان کی طرف پیٹھ کرکے اپنا گلاس پینا چاہیے۔ یہ احترام کی علامت ہے۔ کبھی بھی اپنا گلاس خود سے نہ بھریں؛ بلکہ کسی اور کے گلاس بھرنے کا انتظار کریں اور دوسروں کا گلاس بھریں۔ اگر کوئی آپ کا گلاس بھر رہا ہے، تو آپ کو اپنے گلاس کو دونوں ہاتھوں سے تھامنا چاہیے۔ یہ چھوٹے چھوٹے اشارے دوسروں کو بتاتے ہیں کہ آپ ان کی ثقافت کا احترام کرتے ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر یہ سب بہت متاثر کن لگا، کیونکہ یہ آپ کو کوریائی لوگوں کے ساتھ زیادہ قریب لے آتا ہے۔
اجتماعی سوچ اور “اوری” کا تصور: کوریائی معاشرت کا دل
کوریائی معاشرے میں انفرادیت سے زیادہ اجتماعی سوچ اور گروہی ہم آہنگی کو ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ ایک ایسا پہلو ہے جسے میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا اور محسوس کیا ہے۔ ہمارے ہاں بھی خاندان اور قبیلے کی اہمیت ہوتی ہے، لیکن کوریائیوں میں یہ احساسِ اجتماعیت ‘우리’ (اوری) کے تصور میں بہت گہرائی سے موجود ہے۔ ‘اوری’ کا مطلب ہے “ہم” یا “ہمارا”، لیکن یہ صرف ایک ضمیر نہیں، بلکہ ایک سوچ ہے جو ان کی روزمرہ کی زندگی کے ہر شعبے میں جھلکتی ہے۔ مثال کے طور پر، وہ صرف “میرا گھر” کہنے کی بجائے “ہمارا گھر” (우리 집 – uri jip) کہتے ہیں، یا “میرا استاد” کی بجائے “ہمارا استاد” (우리 선생님 – uri seonsaengnim) کہتے ہیں۔ یہ ایک مضبوط اجتماعی بندھن اور ہم آہنگی کا مظہر ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک کوریائی یونیورسٹی میں داخلہ لیا تو وہاں بھی ہر طالب علم یہ سمجھتا تھا کہ وہ ایک بڑے خاندان کا حصہ ہے، اور سب ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے۔ یہ بات TOPIK کے پڑھنے (읽기) اور سننے (듣기) کے حصوں میں آنے والے پیراگراف اور مکالموں کو سمجھنے میں بہت اہم ہے۔ اکثر سوالات اس اجتماعی سوچ کے گرد گھومتے ہیں جہاں آپ کو ایک فرد کے بجائے ایک گروہ کے نقطہ نظر سے جواب دینا ہوتا ہے۔ یہ سمجھ کوریائی ثقافت کو آپ کے لیے اور بھی قابلِ فہم بنا دیتی ہے۔
“اوری” (ہم) کا وسیع استعمال: انفرادیت سے زیادہ اجتماعیت
کوریائی زبان میں ‘우리’ (اوری) کا استعمال صرف “ہم” کے لیے نہیں ہوتا بلکہ یہ بہت وسیع مفہوم رکھتا ہے۔ یہ ان کے اجتماعی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، جب ایک کوریائی شخص اپنے شوہر یا بیوی کے بارے میں بات کرتا ہے، تو وہ ‘내 남편’ (میرا شوہر) یا ‘내 아내’ (میری بیوی) کہنے کی بجائے اکثر ‘우리 남편’ (ہمارا شوہر) یا ‘우리 아내’ (ہماری بیوی) کہتے ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کو بھی ایک بڑے خاندان یا گروہ کا حصہ سمجھتے ہیں۔ اس سے نہ صرف تعلقات میں مضبوطی آتی ہے بلکہ یہ دوسروں کو بھی اس اجتماعی سوچ کا حصہ محسوس کراتا ہے۔ میرے ایک کوریائی استاد نے ایک بار ہنستے ہوئے بتایا کہ بعض اوقات وہ اپنی کوریائی ماں کو بھی ‘우리 어머니’ کہتے ہیں، کیونکہ ان کی ماں صرف ان کی نہیں بلکہ پورے خاندان کی ماں ہیں۔
گروہی ہم آہنگی اور یکجہتی کی اہمیت
کوریائی معاشرے میں گروہی ہم آہنگی (group harmony) اور یکجہتی (unity) کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ کسی بھی فرد کی رائے یا عمل کو اس بات کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے کہ وہ گروہ پر کیا اثر ڈالے گا۔ یہی وجہ ہے کہ کوریائی لوگ براہ راست اختلاف رائے یا تنازعات سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میری کوریائی ٹیم میں ایک مسئلہ پیش آیا، تو کسی نے بھی فوراً کسی پر الزام نہیں لگایا، بلکہ سب نے مل کر حل تلاش کرنے کی کوشش کی تاکہ گروہی ہم آہنگی متاثر نہ ہو۔ یہ رویہ TOPIK کے سماجی منظرنامے والے سوالات میں اکثر دکھائی دیتا ہے جہاں آپ کو ایسے جواب کا انتخاب کرنا ہوتا ہے جو ہم آہنگی کو فروغ دے۔
TOPIK امتحان میں ثقافتی اشارے: سوالات میں چھپی کوریائی روح
TOPIK کا امتحان صرف گرامر اور الفاظ کے ذخیرے کی جانچ نہیں کرتا، بلکہ اس میں کوریائی ثقافت کی گہری سمجھ بھی درکار ہوتی ہے۔ مجھے کئی بار ایسے سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں بظاہر تو وہ گرامر یا الفاظ پر مبنی لگتے تھے، لیکن اصل میں انہیں حل کرنے کے لیے کوریائی سماجی اقدار اور آداب کی سمجھ ضروری تھی۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے آپ صرف ایک نئی زبان سیکھ رہے ہوں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کے لوگوں کے سوچنے کا طریقہ بھی سیکھ رہے ہوں۔ مثلاً، اگر ایک سوال کسی ایسے منظرنامے کے بارے میں ہے جہاں ایک طالب علم اپنے استاد سے بات کر رہا ہے، تو آپ کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ وہاں کس قسم کی احترامی زبان استعمال ہوگی اور کون سے جملے نامناسب ہوں گے۔ میں نے خود اپنے تجربے میں یہ دیکھا ہے کہ جب میں نے ثقافتی طور پر باخبر رہتے ہوئے پریکٹس کی، تو میرے سننے (듣기) اور پڑھنے (읽기) کے اسکورز میں نمایاں بہتری آئی۔ یہ امتحان کا ایک پوشیدہ پہلو ہے جو کامیابی کے لیے بہت اہم ہے۔
TOPIK کے سوالات میں جھلکتی ثقافت
TOPIK کے سوالات میں ثقافتی پہلو مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ Listening سیکشن میں مکالموں میں، Reading سیکشن میں مضمون کے ٹکڑوں میں، اور Writing سیکشن میں بھی اپنی جگہ بناتے ہیں۔ مثال کے طور پر، آپ کو ایک صورتحال دی جا سکتی ہے جہاں کسی کو تحفہ دینا ہے، اور آپ کو بہترین ممکنہ ردعمل کا انتخاب کرنا ہوگا۔ یا ایک مکالمے میں، ایک شخص کی طرف سے استعمال ہونے والا محاورہ یا کہاوت اس صورتحال کی گہرائی کو سمجھنے کے لیے ثقافتی علم کا مطالبہ کر سکتا ہے۔یہاں کچھ مثالیں دی گئی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ کوریائی ثقافتی تصورات کیسے TOPIK کے سوالات میں ظاہر ہو سکتے ہیں:
| TOPIK سیکشن | ثقافتی تصور | مثال |
|---|---|---|
| سننا (듣기) | 높임말 (احترامی زبان) | ایک نوجوان ملازم اپنے باس سے بات کر رہا ہے؛ آپ کو رسمی گرامر اور الفاظ کی صحیح پہچان کرنی ہوگی۔ |
| پڑھنا (읽기) | 눈치 (غیر کہی باتوں کو سمجھنا) | ایک کہانی جس میں کردار کسی صورتحال پر بالواسطہ ردعمل ظاہر کرتے ہیں؛ آپ کو ان کے چھپے ہوئے ارادوں کو سمجھنا ہوگا۔ |
| پڑھنا (읽기) | 우리 (اجتماعی سوچ) | ایک مضمون جس میں کوریائیوں کی اجتماعی سرگرمیوں یا تقریبات کا ذکر ہو؛ آپ کو گروہی اقدار کو سمجھنا ہوگا۔ |
| لکھنا (쓰기) | اجتماعی تقریبات | ایک موضوع جہاں آپ کو کوریائی تہواروں میں اپنی شمولیت یا تاثرات بیان کرنے ہوں؛ ثقافتی آگاہی ضروری ہوگی۔ |
محاورات اور ضرب الامثال: زبان کی روح
کوریائی زبان محاورات اور ضرب الامثال سے بھری پڑی ہے جو ان کی ثقافت اور سوچ کو ظاہر کرتی ہے۔ TOPIK میں اکثر ایسے سوالات آتے ہیں جہاں آپ کو کسی محاورے یا کہاوت کا مطلب سمجھنا ہوتا ہے جو بظاہر اس کے لفظی معنی سے مختلف ہوتا ہے۔ جیسے کہ “등잔 밑이 어둡다” (لیمپ کے نیچے اندھیرا ہوتا ہے) جس کا مطلب ہے کہ جو چیز آپ کے قریب ہوتی ہے اسے دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے یہ محاورہ پہلی بار سنا تو سمجھ نہیں پایا کہ اس کا کیا مطلب ہے، لیکن جب اس کا ثقافتی پس منظر سمجھا تو بات واضح ہو گئی۔ یہ چیزیں آپ کی زبان پر گرفت کو مضبوط کرتی ہیں اور امتحان میں آپ کے نمبر بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
کے-ڈرامہ اور کے-پاپ سے سیکھیں: تفریح کے ساتھ ثقافتی سبق

آج کل K-Dramas اور K-Pop کا جنون ہر طرف چھایا ہوا ہے۔ مجھے خود بھی K-Dramas دیکھنے کا بہت شوق ہے اور میں نے ذاتی طور پر محسوس کیا ہے کہ یہ تفریح کے ساتھ ساتھ کوریائی ثقافت کو سمجھنے کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ TOPIK میں کیسے مددگار ہو سکتا ہے؟ میں آپ کو بتاتا ہوں۔ جب آپ K-Dramas دیکھتے ہیں، تو آپ کو کوریائی لوگ روزمرہ کی زندگی میں کیسے بات چیت کرتے ہیں، ان کے جسمانی اشارے کیا ہوتے ہیں، اور مختلف سماجی حالات میں وہ کیسا ردعمل ظاہر کرتے ہیں، ان سب کا ایک عملی نمونہ ملتا ہے۔ یہ نہ صرف آپ کی 듣기 (Listening) کی مہارت کو بہتر بناتا ہے بلکہ آپ کو نئے الفاظ اور محاورات بھی سکھاتا ہے جو کہ نصابی کتابوں میں شاذ و نادر ہی ملتے ہیں۔ مثال کے طور پر، میں نے ایک K-Drama میں دیکھا کہ ایک شخص اپنے سے چھوٹے کو ‘야!’ (یا!) کہہ کر پکارتا ہے جو کہ ایک غیر رسمی اور بعض اوقات بے تکلفانہ انداز ہوتا ہے، جبکہ اپنے سے بڑے یا احترام کے لائق شخص کو ایسے نہیں پکارا جاتا۔ یہ باریکیاں آپ کو TOPIK کے مکالماتی سوالات میں ثقافتی سیاق و سباق (cultural context) کو سمجھنے میں بہت مدد دیتی ہیں۔ میں نے اپنی تیاری کے دوران ان ڈراموں اور گانوں کو ایک اہم سیکھنے کا ذریعہ بنایا، اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اس سے مجھے بہت فائدہ ہوا۔
روزمرہ کی زبان اور محاورات کو سمجھنا
K-Dramas میں آپ کو وہ زبان سننے کو ملتی ہے جو کوریائی لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔ اس میں غیر رسمی زبان (반말 – بانمال) اور رسمی زبان (존댓말 – چونڈیٹمال) دونوں شامل ہوتی ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کون کس سے کس انداز میں بات کر رہا ہے، جو کہ TOPIK کے لیے ضروری احترامی زبان (높임말 – نُوپیممال) کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔ کئی محاورات اور کہاوتیں بھی ڈراموں میں استعمال ہوتی ہیں جن کا مطلب آپ سیاق و سباق سے سمجھ سکتے ہیں۔ میرے ایک دوست نے بتایا کہ اس نے بہت سے عام بول چال کے الفاظ اور فقرے K-Dramas سے سیکھے جو اسے کلاس روم میں نہیں سکھائے گئے تھے۔
جسمانی زبان اور سماجی آداب کا مشاہدہ
K-Dramas صرف مکالموں کا مجموعہ نہیں ہوتے، بلکہ وہ کوریائیوں کی جسمانی زبان، چہرے کے تاثرات اور سماجی آداب کا بھی ایک زندہ نمونہ ہوتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ لوگ کیسے جھکتے ہیں، کیسے مصافحہ کرتے ہیں، یا کسی چیز کو دیتے اور لیتے وقت دونوں ہاتھوں کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ وہ غیر زبانی اشارے ہوتے ہیں جو کوریائی ثقافت میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ چیزیں TOPIK کے cultural context پر مبنی سوالات کو حل کرنے میں آپ کی بصیرت کو مزید گہرا کرتی ہیں۔
کوریائی تہوار اور روایات: کیلنڈر سے آگے کی باتیں
کوریائی تہوار اور روایات صرف تاریخی واقعات یا چھٹیاں نہیں ہیں، بلکہ یہ کوریائی ثقافت اور ان کے لوگوں کی روح کی عکاسی کرتی ہیں۔ مجھے خود بھی ان تہواروں کے بارے میں جاننا اور ان میں حصہ لینا بہت اچھا لگتا ہے، کیونکہ یہ آپ کو کوریائیوں کے دل و دماغ کے قریب لے آتا ہے۔ ان تہواروں کا ذکر اکثر TOPIK کے مختلف سیکشنز میں ہوتا ہے، خاص طور پر Reading (읽기) اور Listening (듣기) میں جہاں آپ کو ان کی اہمیت اور ان سے جڑی رسومات کو سمجھنا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، 설날 (سولنال – کوریائی نیا سال) اور 추석 (چوسوگ – فصل کا تہوار) دو سب سے بڑے اور اہم تہوار ہیں۔ ان تہواروں کے دوران کوریائی لوگ اپنے خاندانوں کے ساتھ جمع ہوتے ہیں، خاص قسم کے کھانے بناتے ہیں جیسے 떡국 (توکگک) سولنال پر اور 송편 (سونگپیون) چوسوگ پر، اور بزرگوں کو احترام پیش کرتے ہیں۔ یہ روایات نہ صرف ان کی خاندانی اقدار کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ ان کے مشترکہ تاریخی تجربات کو بھی ظاہر کرتی ہیں۔ میرے ایک کوریائی پڑوسی نے ایک بار مجھے سولنال پر توکگک کھانے کی دعوت دی، اور مجھے اس وقت احساس ہوا کہ یہ صرف ایک کھانا نہیں بلکہ محبت اور یکجہتی کی علامت ہے۔
سولنال (کوریائی نیا سال): خاندانی اتحاد اور احترام
سولنال کوریائیوں کے لیے سال کا سب سے اہم دن ہوتا ہے۔ یہ خاندانی اتحاد اور بزرگوں کے احترام کا تہوار ہے۔ اس دن خاندان کے تمام افراد ایک ساتھ جمع ہوتے ہیں، روایتی لباس ہانبوک (한복 – ہانبوک) پہنتے ہیں، اور بزرگوں کو “세배” (سیبے) کرتے ہیں، یعنی ان کے سامنے جھک کر احترام پیش کرتے ہیں۔ اس کے بدلے میں بزرگ چھوٹے بچوں کو نصیحت اور بعض اوقات رقم بھی دیتے ہیں جسے “세뱃돈” (سیبیٹڈون) کہتے ہیں۔ سولنال کے دن 떡국 (توکگک – چاول کے کیک کا سوپ) کھانا روایتی ہے۔ اس تہوار سے متعلق سوالات TOPIK میں اکثر پوچھے جاتے ہیں، جو آپ کی ثقافتی معلومات کو جانچتے ہیں۔
چوسوگ (فصل کا تہوار): شکر گزاری اور آباء و اجداد کی یاد
چوسوگ، جسے کوریائی تھینکس گیونگ (Thanksgiving) بھی کہا جاتا ہے، فصل کی کٹائی اور آباء و اجداد کی شکر گزاری کا تہوار ہے۔ اس دن لوگ اپنے آبائی گاؤں کا سفر کرتے ہیں، اپنے آباؤ اجداد کی قبروں کی صفائی کرتے ہیں جسے “벌초” (بولچو) کہتے ہیں، اور انہیں نئے اناج اور پھلوں سے بنی ہوئی پیشکشیں پیش کرتے ہیں۔ سونگپیون (송편 – چاول کے کیک) اس تہوار کی خاص ڈش ہے۔ چوسوگ کی کہانیاں اور اس سے جڑی رسم و رواج TOPIK کے پڑھنے (읽기) اور سننے (듣기) کے مواد میں اکثر شامل ہوتے ہیں۔ اس تہوار کی سمجھ آپ کو کوریائیوں کی تاریخ اور اقدار سے جوڑتی ہے۔
کوریائی لوگوں کے سوچنے کا انداز: “ہان” اور “جئونگ” کی گہرائی
کوریائی ثقافت کو سمجھنے کے لیے صرف آداب اور روایات کافی نہیں، بلکہ ان کے گہرے جذباتی اور نفسیاتی تصورات کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔ مجھے کئی بار ایسا محسوس ہوا ہے کہ کوریائی لوگ کچھ ایسے جذبات اور احساسات رکھتے ہیں جن کا ہماری زبان میں براہ راست ترجمہ نہیں ہوتا۔ ان میں سے دو اہم تصورات ‘한’ (ہان) اور ‘정’ (جئونگ) ہیں۔ یہ کوریائی روح کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں۔ ہان ایک ایسا غم یا افسوس ہے جو گہرا اور دیرپا ہوتا ہے، اکثر تاریخی ناانصافیوں یا دبی ہوئی امیدوں سے جڑا ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسی اجتماعی حس ہے جسے کوریائیوں نے اپنی تاریخ کے مشکل ادوار میں محسوس کیا ہے۔ دوسری طرف، جئونگ ایک گہرا پیار، لگاؤ، یا انسانی تعلقات میں پیدا ہونے والی الفت کا احساس ہے۔ یہ تعلقات کی گرمجوشی اور گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے کوریائی ادب پڑھنا شروع کیا، تو ان تصورات کی موجودگی ہر جگہ محسوس ہوئی۔ یہ صرف جذباتی الفاظ نہیں، بلکہ کوریائیوں کی شخصیت اور ان کے تعاملات کا حصہ ہیں۔ TOPIK کے اعلیٰ درجے کے امتحانات میں، خاص طور پر Reading اور Writing میں، آپ کو ایسے متن مل سکتے ہیں جو ان گہرے ثقافتی اور نفسیاتی تصورات کے گرد گھومتے ہیں۔
“ہان” (한): کوریائی روح کا گہرا غم
“ہان” کوریائی ثقافت میں ایک انتہائی اہم لیکن سمجھنے میں مشکل تصور ہے۔ یہ ایک قسم کا گہرا، دبایا ہوا غم یا پچھتاوا ہے جو صدیوں کی تاریخی ناانصافیوں، جدوجہد، اور محرومیوں سے پیدا ہوا ہے۔ یہ صرف انفرادی غم نہیں بلکہ ایک اجتماعی احساس ہے جو کوریائی لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا احساس ہے جو امید اور مزاحمت کی طاقت بھی رکھتا ہے، کیونکہ اس کے ساتھ یہ خواہش بھی ہوتی ہے کہ حالات بہتر ہوں گے۔ میں نے ذاتی طور پر محسوس کیا ہے کہ جب آپ کوریائی تاریخ اور ادب کا مطالعہ کرتے ہیں، تو ہان کی گونج آپ کو ہر جگہ سنائی دیتی ہے۔ TOPIK کے ادبی یا تاریخی حوالے والے سوالات میں، ہان کے تصور کو سمجھنا آپ کو متن کی گہرائی تک پہنچنے میں مدد دے سکتا ہے۔
“جئونگ” (정): تعلقات کی مضبوط ڈوری
“جئونگ” (정) کوریائی ثقافت کا ایک اور دلکش اور خوبصورت تصور ہے۔ یہ ایک گہرا پیار، لگاؤ، یا انسانی تعلقات میں پیدا ہونے والی الفت کا احساس ہے۔ یہ تعلق صرف رومانوی نہیں ہوتا، بلکہ خاندان، دوستوں، پڑوسیوں، اور حتیٰ کہ پالتو جانوروں کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ جئونگ کا مطلب ہے ایک دوسرے کا خیال رکھنا، دیکھ بھال کرنا، اور ایک مضبوط جذباتی رشتہ قائم کرنا۔ مجھے یاد ہے جب میرے کوریائی پڑوسی نے مجھے اپنے گھر میں کھانا کھانے کی دعوت دی اور جب میں نے جانے کا ارادہ کیا تو انہوں نے مجھے بہت سی چیزیں پیک کرکے دیں، تب مجھے جئونگ کے احساس کی گہرائی سمجھ میں آئی۔ یہ ان کی سخاوت اور لگاؤ کا مظہر تھا۔ TOPIK کے اخلاقیات یا سماجی رویوں سے متعلق سوالات میں، جئونگ کا تصور آپ کو صحیح جوابات کی طرف رہنمائی کر سکتا ہے۔
بات ختم کرتے ہوئے
مجھے امید ہے کہ اس بلاگ پوسٹ نے آپ کو کوریائی ثقافت کی ان گہرائیوں سے روشناس کرایا ہوگا جو صرف کتابوں یا زبان سیکھنے سے حاصل نہیں ہوتیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں بظاہر غیر اہم لگ سکتی ہیں، لیکن حقیقت میں یہ کوریائی زبان پر آپ کی گرفت کو مضبوط بنانے اور مقامی لوگوں کے ساتھ آپ کے تعلقات کو بہتر بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ اگر آپ واقعی TOPIK میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور کوریائی دوستوں کے دل جیتنا چاہتے ہیں، تو ثقافت کو سمجھنا آپ کی ترجیحات میں سب سے اوپر ہونا چاہیے۔ یہ سفر صرف الفاظ کا نہیں، بلکہ دلوں کو جوڑنے کا بھی ہے، اور میں ہمیشہ آپ کی رہنمائی کے لیے حاضر ہوں۔
آپ کو جاننے کے لیے مفید معلومات
1. کوریائی آداب و رسوم صرف رسمی باتیں نہیں ہیں، بلکہ یہ احترام، سماجی ہم آہنگی، اور قدیم روایات کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہیں سمجھ کر آپ نہ صرف TOPIK امتحان میں بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں بلکہ کوریائی معاشرے میں اپنی جگہ بھی بنا سکتے ہیں۔
2. بالواسطہ گفتگو اور “نُونچی” جیسے تصورات کو سمجھنا بہت ضروری ہے، کیونکہ کوریائی لوگ اکثر اپنے خیالات کا اظہار براہ راست کرنے کے بجائے بالواسطہ انداز میں کرتے ہیں، اور یہ سمجھنا آپ کو غلط فہمیوں سے بچا سکتا ہے۔
3. کھانے اور پینے کے آداب کو نظرانداز نہ کریں، خاص طور پر بزرگوں کے ساتھ۔ یہ چیزیں آپ کے مہذب اور ثقافتی طور پر حساس ہونے کا ثبوت دیتی ہیں، اور یہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
4. “اوری” (ہم) کا تصور کوریائی اجتماعی سوچ کا مرکز ہے، جو ان کے ہر تعلق اور ہر شعبہ زندگی میں جھلکتا ہے۔ اسے سمجھنا آپ کو ان کی معاشرت کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا۔
5. K-Dramas اور K-Pop جیسی تفریحی چیزیں صرف وقت گزاری نہیں، بلکہ یہ کوریائی زبان اور ثقافت کے عملی پہلوؤں کو سیکھنے کا ایک بہترین اور دلچسپ ذریعہ ہیں، جنہیں آپ اپنی روزمرہ کی تعلیم کا حصہ بنا سکتے ہیں۔
اہم باتوں کا خلاصہ
کوریائی ثقافت کی گہرائیوں کو سمجھنا صرف ایک علمی مشق نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا سفر ہے جو آپ کو کوریائی معاشرے کے دل تک لے جاتا ہے۔ جیسا کہ میں نے ذاتی طور پر محسوس کیا ہے، ہر آداب، ہر روایت، اور ہر لفظ کے پیچھے ایک گہرا تاریخی اور جذباتی پس منظر چھپا ہوتا ہے۔ یہ وہی باریکیاں ہیں جو آپ کی زبان کی مہارت کو اگلے درجے تک لے جاتی ہیں اور آپ کو TOPIK کے امتحان میں بہترین نتائج حاصل کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ خاص طور پر جب آپ سننے (듣기) اور پڑھنے (읽기) کے حصوں میں ثقافتی سیاق و سباق پر مبنی سوالات کا سامنا کرتے ہیں، تو یہ گہری سمجھ آپ کے لیے ایک انمول خزانہ ثابت ہوتی ہے۔
ثقافتی بصیرت کی اہمیت
مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار “ہان” اور “جئونگ” کے تصورات کو سمجھنا شروع کیا، تو مجھے کوریائی لوگوں کے جذبات اور ان کے تعلقات کی گہرائی کا صحیح معنوں میں ادراک ہوا۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کو صرف کتابوں سے نہیں ملتیں، بلکہ حقیقی زندگی کے مشاہدے اور تجربے سے حاصل ہوتی ہیں۔ یہ بصیرت نہ صرف آپ کی کوریائی زبان کی مہارت کو بہتر بناتی ہے بلکہ آپ کو ایک عالمی شہری کے طور پر بھی زیادہ سمجھدار اور حساس بناتی ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ کوریائی زبان سیکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی ثقافت کو بھی ایک دوست کی طرح گلے لگائیں۔
TOPIK میں کامیابی اور عملی فوائد
TOPIK میں اعلیٰ نمبر حاصل کرنا بلاشبہ آپ کا ہدف ہے، لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ آپ کوریائی لوگوں کے ساتھ حقیقی اور گہرے تعلقات کیسے بناتے ہیں۔ یہ ثقافتی تفہیم نہ صرف آپ کے امتحان میں نمبر بڑھائے گی، بلکہ آپ کو کوریائی دوستوں کے ساتھ زیادہ اعتماد اور عزت کے ساتھ بات چیت کرنے میں بھی مدد دے گی۔ اس سے نہ صرف آپ کا سماجی حلقہ وسیع ہوگا بلکہ آپ کو کوریائی معاشرے میں قبولیت اور احترام بھی ملے گا۔ میرے تجربے کے مطابق، جب آپ دوسرے لوگوں کی ثقافت کا احترام کرتے ہیں، تو وہ بھی آپ کو وہی احترام واپس دیتے ہیں۔ یہی میرے بلاگ کا مقصد ہے، کہ آپ کو صرف معلومات نہیں، بلکہ حقیقی زندگی کی رہنمائی فراہم کی جائے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: TOPIK کے امتحان میں کوریائی ثقافت کو سمجھنا صرف لسانی مہارتوں سے بڑھ کر کیوں ضروری ہے؟
ج: میرے پیارے دوستو، یہ سوال بہت اہم ہے اور اس کا جواب آپ کی TOPIK کی تیاری کا رخ بدل سکتا ہے۔ سچی بات بتاؤں تو میں نے بھی شروع میں یہی سوچا تھا کہ صرف گرامر اور الفاظ رٹ لینے سے کام بن جائے گا، لیکن جب میں نے امتحان دیا تو مجھے احساس ہوا کہ یہ صرف زبان کا امتحان نہیں، بلکہ وہاں کی ثقافت، ان کے سماجی آداب اور سوچنے کا انداز بھی اس کا ایک اہم حصہ ہیں۔ کوریائی ثقافت سماجی رویوں اور اصولوں کا ایک مجموعہ ہے۔ TOPIK کے لسننگ (سننے) اور ریڈنگ (پڑھنے) سیکشنز میں اکثر ایسے مکالمے یا پیراگراف ہوتے ہیں جہاں بات کا اصل مطلب سمجھنے کے لیے آپ کو کوریائی سماجی سیاق و سباق کا پتا ہونا چاہیے۔ مثال کے طور پر، ‘존댓말’ (عزت کا انداز) اور ‘반말’ (غیر رسمی انداز) کا صحیح استعمال اور ان کے پیچھے چھپا احترام کا تصور، یا بزرگوں سے بات چیت کے آداب۔ اگر آپ کو یہ باریکیاں نہیں پتا ہوں گی تو آپ غلط جواب کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ رائٹنگ (لکھنے) سیکشن میں بھی، اگر آپ ثقافتی طور پر مناسب زبان استعمال نہیں کرتے، تو آپ کے نمبر کٹ سکتے ہیں۔ یہ سب لسانی مہارت سے کہیں زیادہ گہرا ہوتا ہے؛ یہ ثقافتی سمجھ کی بات ہے۔ میرے تجربے میں، یہ سمجھ بوجھ مجھے نہ صرف امتحان میں بہتر نمبر دلانے میں مدد دیتی ہے، بلکہ کوریائی لوگوں کے ساتھ گفتگو میں بھی بہت کارآمد ثابت ہوتی ہے۔
س: TOPIK میں کون سے خاص کوریائی ثقافتی پہلو اکثر نظر آتے ہیں اور انہیں کیسے سمجھا جائے؟
ج: بالکل! یہ جاننا کہ کس قسم کی ثقافتی معلومات پر توجہ دینی ہے، آپ کی تیاری کو بہت مؤثر بنا سکتا ہے۔ میں نے TOPIK کے پرانے پیپرز کا جائزہ لیتے ہوئے اور اپنی ذاتی تیاری کے دوران کچھ عام ثقافتی موضوعات کو نمایاں پایا۔
احترام اور آداب: کوریائی معاشرے میں احترام کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ بزرگوں کے ساتھ، کام پر اور عام زندگی میں بھی آداب کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ جھک کر سلام کرنا، دونوں ہاتھوں سے چیزیں دینا یا لینا، اور باہمی احترام کے ساتھ بات چیت کرنا — یہ سب TOPIK کے مکالموں اور ریڈنگ پیسجز میں شامل ہو سکتے ہیں۔
خاندانی اقدار: خاندان کوریائی ثقافت کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ کوریائی ثقافت میں خاندانی تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ خاندان کے افراد، خاص طور پر والدین اور بزرگوں کا احترام، ان کے درمیان کے تعلقات اور روایتی اقدار اکثر پڑھنے کے حصوں میں شامل ہوتے ہیں۔
‘Nunchi’ (눈치): یہ ایک ایسا تصور ہے جس کا براہ راست ترجمہ مشکل ہے، لیکن اس کا مطلب ہے حالات کو سمجھنے اور دوسروں کے جذبات کو بھانپنے کی صلاحیت۔ TOPIK کے لسننگ سیکشن میں ایسے حالات پیش آ سکتے ہیں جہاں ‘Nunchi’ کو سمجھنا صحیح جواب تک پہنچنے کی کلید ہو گا۔ میرے ساتھ ایک بار ایسا ہوا تھا کہ ایک سوال میں بات بالکل سیدھی نہیں تھی، بلکہ صورتحال کو بھانپ کر فیصلہ کرنا تھا، اور یہی ‘Nunchi’ کی اہمیت ہے۔
کھانے پینے کے آداب: کوریائی کھانے کی ثقافت بھی منفرد ہے۔ مل کر کھانا، بزرگوں کے پہلے کھانے کا انتظار کرنا، اور چاول یا سوپ کا پیالہ اٹھا کر نہ کھانا — یہ چھوٹے چھوٹے آداب اکثر TOPIK میں پوچھے جا سکتے ہیں۔
س: TOPIK کی تیاری کے ساتھ ساتھ کوریائی ثقافت کو مؤثر طریقے سے کیسے سیکھا جا سکتا ہے؟
ج: یہ بہت اچھا سوال ہے کیونکہ ثقافت سیکھنا ایک مسلسل عمل ہے۔ میں آپ کے ساتھ کچھ ایسی تجاویز شیئر کر رہا ہوں جو میرے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئیں:
K-Dramas اور K-Pop دیکھیں: یہ سب سے آسان اور دلچسپ طریقہ ہے۔ ڈرامے اور گانے آپ کو کوریائی لوگوں کے روزمرہ کے حالات، ان کے بات کرنے کا انداز، جسمانی حرکات اور سماجی تعلقات کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ شروع میں سب ٹائٹلز کے ساتھ دیکھیں، پھر کوشش کریں کہ انہیں کے بغیر بھی سمجھیں تاکہ آپ کو قدرتی تلفظ اور جملوں کی ساخت کا اندازہ ہو۔
کوریائی بلاگز اور خبریں پڑھیں: اپنی زبان کی سطح کے مطابق سادہ کوریائی بلاگز یا خبریں پڑھنا شروع کریں۔ یہ آپ کو کوریائی معاشرے کے بارے میں موجودہ رجحانات، سوچ اور مسائل سے آگاہ کرے گا، جو TOPIK کے مضامین میں بھی آ سکتے ہیں۔
کوریائی دوست بنائیں: اگر ممکن ہو تو، کوریائی زبان سیکھنے والے گروپس میں شامل ہوں یا آن لائن زبان کے تبادلے (language exchange) کے پارٹنرز تلاش کریں۔ کوریائی مقامی بولنے والوں سے بات چیت آپ کو ثقافتی باریکیاں براہ راست سمجھنے کا موقع فراہم کرے گی۔
سوشل میڈیا پر کوریائی اثر و رسوخ رکھنے والوں کو فالو کریں: بہت سے کوریائی بلاگرز اور وِلاگرز اپنی روزمرہ کی زندگی، کھانے اور سفر کے بارے میں پوسٹ کرتے ہیں۔ ان کو فالو کرنے سے آپ کوریائی ثقافت کو ایک جدید اور حقیقی تناظر میں دیکھ سکتے ہیں۔
کوریائی ثقافتی تقریبات میں شرکت کریں: اگر آپ کے شہر میں کوریائی ثقافتی مرکز یا تقریبات ہوتی ہیں تو ان میں ضرور شرکت کریں۔ یہ آپ کو براہ راست کوریائی کھانے، موسیقی، فن اور ہانبوک (روایتی لباس) کا تجربہ کرنے کا موقع دیں گی۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ ان تجربات سے نہ صرف میری ثقافتی سمجھ بڑھی بلکہ TOPIK کے لیے بھی میرا حوصلہ بڑھا۔






